top of page
Search

مصلحت پرستی اور دل کی سختی

  • Writer: Habib ur Rehman Shaheen
    Habib ur Rehman Shaheen
  • Jun 11, 2023
  • 2 min read

اَلَمۡ يَاۡنِ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخۡشَعَ قُلُوۡبُهُمۡ لِذِكۡرِ اللّٰهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الۡحَـقِّۙ وَلَا يَكُوۡنُوۡا كَالَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ مِنۡ قَبۡلُ فَطَالَ عَلَيۡهِمُ الۡاَمَدُ فَقَسَتۡ قُلُوۡبُهُمۡ‌ؕ وَكَثِيۡرٌ مِّنۡهُمۡ فٰسِقُوۡنَ ۞[57-16]

ترجمہ:

کیا ایما ن لانے والوں کے لیے ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ اُن کے دل اللہ کے ذکر سے پگھلیں اور اُس کے نازل کردہ حق کے آگے جُھکیں اور وہ اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں پہلے کتاب دی گئی تھی، پھر ایک لمبی مدّت اُن پر گزر گئی تو اُن کے دل سخت ہو گئے اور آج ان میں سے اکثر فاسق ہیں؟

   

 دراصل معاشرے میں پھیلی ہوئی ایسی برائیاں جن پر معاشرے کی اکثریت مطمئن ہو بہت ہی مشکل ہوتا ہے کہ ایک شریف انسان موقع پانے کے بعد بھی ان سے بچ جائے۔ زیادہ تر انسان  ایسے معاملات میں مصلحت پسندی کو وقتی تقاضے کے طور پر اپناتے ہیں مگر بعض اوقات خود احتسابی کے فقدان کی وجہ سے انسان اصول پسندی کی بجائے مصلحت پرستی کو ہی اپنا شیوہ بنا لیتا ہے۔اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایسی برائیوں پر سمجھوتا کر لیتا ہے۔ پھر وقت کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ انسان کا دل سخت ہوتا جاتا ہے اور ایسے انسان کے لیے کتاب اللہ سے رہنمائی حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔

شاید اسی لیے اللّٰہ تعالٰی نے امت مسلمہ کو پہلے ہی خبردار کر دیا کہ ایسا نہ ہو کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پچھلی قوموں کی طرح تمہارے دل بھی سخت ہو جائیں اور پھر شیطان تمہاری نافرمانیوں کو تمہارے لیے خوشنما بنا دے۔ اور گر بات یہاں تک پہنچ گئی تو یقیناً رب سے مغفرت اور ہدایت طلب کرنے میں بھی کوتاہی کرو گے اور یوں شیطان تمہیں تمہارے رب سے دور کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔


فَلَوۡلَاۤ اِذۡ جَآءَہُمۡ بَاۡسُنَا تَضَرَّعُوۡا وَ لٰکِنۡ قَسَتۡ قُلُوۡبُہُمۡ وَ زَیَّنَ لَہُمُ الشَّیۡطٰنُ مَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ [6-43]

ترجمہ:

پھرجب اُن پرہماراعذاب آیاتوانہوں نے کیوں نہ عاجزی اختیار کی؟ بلکہ ان کے دل سخت ہوگئے اورشیطان نے ان کے لیے خوش نمابنادیا جووہ عمل کرتے۔



~ ابنِ رمضان

 
 
 

Recent Posts

See All

Comments


Post: Blog2_Post
bottom of page